Zardari and Nawaz Sharif

پاکستان ڈیموکریٹیک مومنٹ نے جمعے کے روز وزیراعظم پاکستان عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کے کرسی کے دن گنے لگے۔ 

جلسے میں گیارہ پارٹیوں کے راہنماؤں نے شرکت کی۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم صفدر کا کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے آزادی کی جنگ لڑنے آئی ہے اور پاکستان کے بد حال معیشت جو اس حکومت نے بنایا ہے اس کو بحال کرنے آئی ہے۔

پی ڈی ایم میں شریک راہنماوں کا الگ الگ بیانیہ ہیں۔

بلاول زرداری کو شکوہ ہے انٹیلجنٹس ایجنسیوں سے جو یہ سمجھتے ہے کہ پی پی پی کو پیچھلےالیکشن میں کیوں مسترد کر کے دھاندلی سے پی ٹی آئی کو اقتدار میں لایا گیا۔ ایک طرف وہ افواج پاکستان کو نشانہ بنا رہے ہے جبکہ دوسری طرف ان کے ارادے اور خواہیش ہے کہ افواج ہماری مدد کرے اور اقتدار کے لئے راستے ہموار کر دے جو اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں سب کچھ فوج کے مرضی سے ہو رہا ہے۔ پی پی پی نے کئی باریاں لی ہے۔ اب باری لے کر یہ کونسے تیر ماریں گے۔ وزیراعظم کوجس ڈھٹائے سے سلکٹیڈ کہنے سے معلوم تو یہ ہو رہا ہے کہ پی پی پی کو کئی بار سلیکٹ کیا گیا ہے۔ نالائق اور نااہل کے الفاظ وزیراعظم کے لئے استعمال کرتے ہے جبکہ خود اتنی قابلیت نہیں کے پرچی کے بغیر تقریر کر سکے۔ سلیکٹیڈ تقریر کرتے ہوئے گلہ پھاڑ کے جبکہ الو کی طرح جیالے سلیکٹیڈ تقریر سن کر اچھل رہے ہوتے ہیں تو تب افسوس اور دکھ ہوتا ہے کہ کتنے بھولے ہے یہ سندھی جو بار بار ایک سوراخ سے ڈھستے جا رہے ہیں۔

ن لیگ نے تو افواج پاکستان کی مخالفت میں توتمام حدود پار کر دی ہے۔ 

نواز شریف نے ورچول تقریر کی۔ تمام اپوزیشن راہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں تین سال پہلے ہنستا مسکراتا چہرے چھوڑ چکے تھے۔ خواہیش تھا کہ آپ کے بیچ ہوتا تاکہ دل کا سن سکتا۔ مہنگائی پر بات کرتے ہوئے سامعین سے مختلف اشیائے خوردنوش کی قیمتی پوچھی۔ تقریر کے دوران مولانا فضل الرحمٰن ائے جس پر نواز شریف نے خوش آمدید کہا۔

مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دو یا اس کے لانے والوں کو۔ مطلب فوج کو ذمہ دار ٹھرایا جا رہا۔ اب بات یہ ہے کہ کیسے یہ افواج کو الیکشن پر اثرانداز ہونے کا الزام لگا رہے؟ اگر واقعی ایسا ہے پھر ان کی حکومت بھی سلیکٹیڈ تھی۔ ان کو پتہ ہو گا اس لیے موجودہ حکومت کو سلیکٹیڈ کہتے ہے۔ فوج نے ہاتھ کینچ لی تو یہ فوج پر الزامات لگانے پر اتر ائے۔ ایاز صادق کا بیان جس میں وہ ابی نندن کے معاملے میں باجوہ کے بارے کہہ رہے تھے کہ باجوہ کی ٹانگےکانپ رہی تھی اگر اس کو چھوڑا نہیں گیا تو ہندوستان حملہ کر دے گا۔