UTurn

عام طور ہم U Turn سڑکوں میں دیکھتے ہیں۔ یو ٹرن سے گاڑی اپنا سمت بدل کر دوسرے سمت میں جانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

یہ لفظ تب مقبول ہوا جب عمران خان نے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی شروع کی۔ بیانات میں تضاد کا عنصر بڑھنے لگا تو مخالف پارٹیوں نے خان صاحب کو یو ٹرن خان کا لقب دیا۔

کیا فیصلوں پر نظر ثانی پہلے دفعہ ہو رہا ہے؟ کیا زرداری اینڈ کمپنی، نوازشریف اور دیگر جماعتوں نے کبھی ایسے بیانات نہیں داغے ہیں جس میں یو ٹرن کا عنصر نہیں ہو؟

ایئے جائزہ لیتے ہیں باقی پارٹی راہنماؤں کی متضاد بیانات کا جنہوں نے اپنے مخالیفیں کے لئے دیئے ہیں۔

نواز شریف زرداری اور بینظیر بھٹو کے بارے میں:

"انگریزوں کی کتے نہلانے والے لوگ، پیلی ٹیکسی، یہ عورت یہاں کیا کر رہی ہیں، یہ کہاں سے آئی ہے؟  یہ عورت پاکستان کی تباہی چاہتی ہے۔ یہ کس نے لا کر بیٹھائی ہے؟ بینظر نے ہندوستان کی مدد کی۔ اس کے علاوں دیگر الزامات جیسے کہ سکھوں کے خلاف ہندؤں کی مدد کا الزام۔ یہ زرداری اناڑی سب ایک ہے.

شہباز شریف تو زرداری کو لاڑکانہ کراچی لاہور پشاور کے سڑکوں پر گھسیٹنا چاہتے تھے. ان سڑکوں پر جہاں شیخ رشید کی استعفیٰ پڑا ہے. 

زرداری اور بلاول نواز شریف کے بارے میں:

زرداری: اس دفعہ نواز شریف کے ساتھ کبھی اتحاد نہیں ہو گا. اگر اس دفعہ ہم نے اتحاد کیا تو شاید اللہ ہمیں معاف نہ کرے. بلاول کہا کرتے تھے کہ نوزا شریف کا باپ ضیاءالحق ہے.

اب یہ سب ایک جھنڈے تلے اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ موجودہ منتخب جمہوری حکومت کو ہٹا دیں.

مولانا فضل الرحمن پہلے عمران خان کے ساتھ ایک پیج پر تھا جب وہ مشرف دور کے خلاف تھے. مولانا زرداری کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ کیا زرداری نواز شریف سے کم چور ہے. بینظیر بھٹو کی حکومت کو حرام کہا کرتے تھے اور اب وہ مریم نواز کی قیادت میں جلسے کر رہے ہیں. 

فیصلہ آپ پر ہے کہ کیا یہ یو ٹرن نہیں ہے؟ یا شاید یہ حلال یو ٹرن تھے.