Nuclear Scientist



ڈاکٹر عبدالقدیر خان فوت ہوئے!

ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہونے پر اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا۔

قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان کی نماز جنازہ آج فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق سیکٹر ایچ 8 قبرستان میں کی جائے گی۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعبد القدیر خان کچھ ہفتے پہلے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، وہ پہلے الشفا اسپتال اس کے بعد ملٹری اسپتال میں زیر علاج رہے۔

ڈاکٹر قدیر کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی گئی تھیں اور کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد وہ گھر منتقل ہوگئے تھے۔ گزشتہ رات ڈاکٹر عبد القدیر خان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

آپ یکم اپریل 1936 میں بھوپال میں پیدا ہوئے تھے، سنہ 1952 میں وہ خاندان کے ساتھ ہجرت کر کے کراچی آگئے۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان نے سنہ 1976 میں ایٹمی پروگرام پر کام کا آغاز کیا اور پاکستان کو بالآخر ایٹمی طاقت بنانا لیا۔ ان کی انتھک محنت اور جزبہ حب الوطنی کی بدولت 28 مئی 1998 میں پاکستان نے چاغی بلوچستان کے مقام پر کامیاب ایٹمی تجربہ کیا۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں، ان کی شاندار خدمات پر انہیں نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ عبد القدیر خان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے.