COVID-19 |
کرونا وائرس
کرونا
یعنی کوئڈ 19کیا ہے؟
کرونا
ایک وائرس کا نام ہے۔ وائرس کی بنیادی طور پر دو اقسام ہے۔ ایک قسم RNA جبکہ دوسری قسمDNA سے بنا ہوتا ہے۔ کرونا RNA والا وائرس ہے۔
اس قسم کے وائرس کا ویکسین بننا انتہائی مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ اپنی حالت بدلتا رہتا
ہے۔
کرونا کا سب سے پہلا کیس کہا رپورٹ ہوا؟
کرونا
وائرس کا سب سے پہلا کیس چائنہ میں 2019 کو رپورٹ ہوا اسی وجہ سے اس وائرس کو کوئیڈ
19 بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پہلا کیس وہان شہر میں سامنے آیا اور اس کی خبر 31 دسمبر
2019 کو عالمی ادارہ صحت کودیا گیا۔ یہ دراصل ایک وبا ہے جس نے تمام دنیا کو اپنے
لپیٹ میں لے لیا ہے۔
پاکستان
میں اس کا پہلا کیس کب رپورٹ ہوا؟
پاکستان میں کرونا کی سب سے پہلی کیس 26 فروری
2020 کو رپورٹ ہوئی۔ اس وائرس کے دو مریض جس میں ایک سٹوڈینٹ جو ایران سے کراچی آیا تھا اور دوسرا اسلام آباد میں رپورٹ
ہوا تھا۔
کرونا
سے اب تک کتنے لوگ متاثر ہو چکے ہے اور کتنے اموات ہوئیے ہے؟
کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک تقریباً انتیس کروڑ افراد متاثر اور پینتالیس لاکھ پچاس ہزار
تک اموات ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ اموات
امریکہ جس کی تعداد چھ لاکھ جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 4 کروڑ کے لگ بھگ ہیں
۔پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعدادگیارہ لاکھ آسی ہزار جبکہ اموات تقریباً چھبیس
ہزار ہوئیے ہیں۔
کرونا
کے کتنے اقسام ہے؟
کرونا
وائرس کے تو سینکڑوں اقسام ہیں لیکن
بنیادی طور پر سات ایسے اقسام ہیں جو انسانوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ان سات اقسام
کے نام درجہ ذیل ہیں۔
1.
229E
2. NL63
3. OC43
4. HKU1
یہ
چہار اقسام صرف انسانوں کو متاثر کر سکتے ہیں اور یہ انسانوں ہی سے پھیلتے ہیں۔
5. SARS-CoV
6. MERS-CoV
7. SARS-CoV-2 دراصل یہ وائرس کرونا وبا ہے۔
یہ باقی
تین جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ یہ زیادہ تر نظام تنفس کو نشانہ بناتے ہیں۔
کرونا کے علامات:
کرونا وائرس ایک وبائی مرض ہے جس نے تقریباً ایک سال کے
اندر اندر تمام دنیا کو اپنے لپیٹ میں لے چکے ہے۔ یہ وائرس زیادہ تر سانس کے ذریعے
پھیلتا ہے۔ جس بندے کے جسم میں یہ وائرس داخل ہو جائیے تو یہ تین سے پانچ دن تک
کوئی علامت ظاہر نہیں کرتا۔ ابتدائی علامات میں سے بخار، خشک کھانسی اور تھکاوٹ شامل
ہیں۔ مزید علامات جو بعض لوگوں میں پائے گئیں ہیں اس میں سارے جسم میں درد، سر
درد، سونگھنے اور چھکنے کے حس کا جانا، اور پچیس ہونا شامل ہیں۔ شدید
علامات میں سانس کا پھولنا، سینے میں دباؤ اور درد محسوس ہونا اور چلنے اور بولنے میں دشواری شامل ہیں۔
کرونا کا ممکنہ علاج اور بچاؤ:
Follow SOPs |
کرونا وائرس سے پچنے کے لئے درجہ ذیل احتیاطی تدابیر اپنانا
چاہیے۔
·
ماسک پہننا
·
ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنا
·
کم سے کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ صابن سے بار بار دھونا
·
ہجوم سے دور رہنا
·
چھینکنے اور کانسی کے صورت میں منہ کو رومال یا ہاتھ سے ڈھانپنا
·
بغیر ضرورت کے گھر سے باہر نہ نکلنا
کرونا وائرس کا اب تک کوئی خاص علاج ابھی تک دریافت نہ ہو
سکا حالانکہ وائرس کے شدید علامات کو کم کرنے کے لئے مختلف قسم کے ویکسین تیار کر دئیے گئیں ہیں۔
بر وقت ویکسین علامات کو کم کر سکتے ہیں۔
لہذا ویکسین لگائیے اور خود کو اور دوسروں کو اس جان لیوا بیماری سے بچائیے۔
0 Comments